آئین

پاک مسلم الائنس (دیوان) پاکستان

باب 1 پارٹی کا نام

شق نمبر ۱)         مجوّزہ سیاسی جماعت کا نام پاک مسلم الائنس (دیوان) ہوگا جسے اس آئین میں پی ایم اے دیوان بھی لکھا اور پکارا جاسکتا ہے۔

شق نمبر ۲)         مجوّزہ سیاسی جماعت وفاق پاکستان کے زیر انتظام تمام انتظامی اکائیوں پر محیط ہوگی۔

شق نمبر ۳)         بیرونِ ممالک مقیم پاکستانیوں کی مناسب رکنیت کے بعد بیرونِ ملک بھی مجوّزہ جماعت کے یونٹ قائم کیے جاسکیں گے

باب 2     اغراض و مقاصد

پاکستان کو ایک مکمل اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے بھرپور کردار اعدا کرنا، ریاست کی جغرافیائی حدود میں مقیم لسانی، مذہبی اقلیتوں کے میثاقِ مدینہ کے مطابق حقوق کا حصول یقینی بنانا، ریاست کے ہر شہری کو اس کے عقیدے کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی یقینی بنانا۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کو قرآن و سنت کی روشنی میں حقیقی اسلایم فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کرنا، آئین میں دئیے گئے شہری حقوق کا حصول یقینی بنانا۔

پاکستان کی خود مختاری، بقاء، سالمیت اور دفاع، آئین پر عمل اور بالادستی کو یقینی بنانا، خواص اور مراعات یافتہ طبقات کی بجائے عام پاکستانی شہری کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا، مملکتِ پاکستان کو علامہ محمد اقبال اور قائدِ اعظم محمد علی جناح کے دئیے ہوئے نظرئیے کا حقیقی مرکز بنانا۔

پاک مسلم الائنس (دیوان) پاکستان میں بسنے والے لاکھوں بنگالی اور بہاری بھائیوں کے آئینی حقوق بحال کرے گی۔ بنگالی اور بہاری بھائیوں کے بچوں کو دیر لسانی اکائیوں کی طرح سرکاری ملازمتوں، میڈیکل و انجینئرنگ کی تعلیم سمیت دورِ جدید کے تمام امور میں برابر کا حصہ دار بنائے گی۔

پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا ناقابلِ تسخیر تحفظ اور ریاستِ پاکستان کو اقوامِ عالم میں نمایاں ریاست کا مقام دلانا۔

پاکستان کے نوجوانوں ، خواتین کی آبادی کے تناسب سے حکومتی امور میں شرکت یقینی بنانا۔

افراد کے بجائے آئین اور قانون کی حکمرانی یقینی بنانا۔

پاکستان میں تعلیم کا یکساں نظام نافذ کرنا ، ہر شہری کیلئے تعلیم، روزگار، کاروبار، جان و مال کا تحفظ، بڑھاپے میں بزرگ شہریوں کو خصوصی مراعات دے کر ریاست کی ذمہ داریوں کو عملیجامہ پہنانا۔پاکستان کی تمام لسانی اکائیوں کے بنیادی انسانی و آئینی حقوق کی روشنی میں یقینی بنانا۔ریاست کی جغرافیائی اہمیت کے تناظر میں پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن بقائے باہمی کی بنیاد پر بہترین تعلقات استوار کرنا۔ریاستِ پاکستان کی نظریاتی اساس یعنی نظریہ پاکستان کے نکات کے مطابق مسلم ممالک کے ساتھ خصوصی تعلقات کا قیام۔

پاکستان اور پڑوسی ملک بھارت کے مابین طویل عرصے سے حل طلب مسئلۂ کشمیر کے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی حقیقی روح کے مطابق حل کو یقینی بنانے کیلئے کشمیری بھائیوں کی سفارتی، اخلاقی امداد کا تسلسل یقینی بنانا۔

ریاست کو سفارش، کرپشن اور اقرباء پروری کی لعنت سے پاک کرنا، ملکی آئین اور قانون کو سیاسی آلائشوں سے مکمل طور پر پاک کرکے ریاست کے ہر فرد کو آئین اور قانون کے تابع بنانا۔

ریاست کے تمام طبقات کیلئے برابری کی بنیاد پر آئینی حقوق یقینی بنانا، معاشرتی ، ثقافتی سرگرمیوں کو فروغ دینا۔

ریاست میں سیاسی نعروں کے بجائے شہریوں کے حقوق اور مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات یقینی بنا کر طبقاتی تفریق کا خاتمہ کرنا۔

پاکستان کی قومی زبان اردو کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بولی جانے والی تمام علاقائی زبانوں کی بقاء، ترقی اور ترویج کیلئے جامع قانون سازی کی جائے گی تاکہ پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں کو معدوم ہونے سے بچایا جاسکے۔

پاک مسلم الائنس (دیوان) مسلم مماک کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کی طرز پر ایک ایسا ادارہ بنانے کی کوشش کرے گی جو دنیا بھر کے مسلمانوں کا واحد اور طاقتور ترین نمائندہ ادارہ بنے اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ کرسکے۔

پاکستان کو مستقبل کے موسمی چیلنجز سے بچانے کیلئے پاک مسلم الائنس (دیوان) کے تمام مرکزی، صوبائی اور ڈویژنل عہدیدار اس بات کے پابند ہوں گے کہ وہ ہر سال ایک پودا لگائیں گےاور ہر سال کے اختتام پر مرکزی مجلسِ عاملہ کو اپنی کارکردگی کی رپورٹ پیش کریں گے۔

پاک مسلم الائنس (دیوان) اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان میں منشیات کے استعمال، خریدوفروخت اور تیار کرنے والوں کیلئے سزائے موت تجویز کرے گی اور اس بات کویقینی بنائے گی کہ پاکستان مکمل طور پر منشیات سے پاک ریاست کے طور پر پہچانا جائے۔

باب 3۔    رکنیت

ہر پاکستانی شہری جس کی عمر اٹھارہ سال سے زائد ہو، مبلغ دو سو (200) روپیہ کی رکنیت فیس ادا کرکے پاک مسلم الائنس (دیوان) کا رکن بن سکتا ہے۔

پاک مسلم الائنس (دیوان) کی رکنیت حاصل کرنے کیلئے پارٹی آئین اور ضوابط کا پابند رہنا لازمی ہوگا۔

کسی دوسری جماعت کا رکن یا سرکاری ملازم پاک مسلم الائنس (دیوان) کا رکن بننے کا اہل نہیں ہوگا۔

کسی دوسری سیاسی جماعت کا رکن اپنی سابقہ جماعت کی رکنیت سے مستعفی ہو کر پاک مسلم الائنس (دیوان) کی رکنیت حاصل کرسکتا ہے۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانی شہری بھی پاک مسلم الائنس (دیوان) کی رکنیت حاصل کرسکتے ہیں۔

ریاستی آئین / ریاستی اداروں کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث کوئی بھی شہری پاک مسلم الائنس (دیوان) کی رکنیت کا اہل نہیں ہوگا۔